” ڈیزائن رہنمائی کرتا ہوا جبکہ نمائش کنندگان کی جدت طرازی اور قدر میں اضافہ”
گوانگ چو، چین، 2 دسمبر 2013ء/پی آرنیوزوائر –
چین کے معروف تجارتی شو کینٹن میلے کا 114 واں سیشن 4 نومبر کو گوانگ چو میں اپنے اختتام کو پہنچا۔ 200 سے زائد ممالک سے تعلق رکھنے والے تقریباً 190,000 غیر ملکی خریداروں کی توجہ اپنی جانب مبذول کرواکے اس مرتبہ کی حاضری گزشتہ تقاریب کے مقابلے میں مستحکم رہی۔
گو کہ تقریب میں ہونے والے برآمدی معاہدوں کا کل حجم 194.61 ارب رینمنبی (31.69 ارب امریکی ڈالرز) کے ساتھ کچھ کم رہا تھا، لیکن دہرائے گئے آرڈرز کی تعداد میں اضافہ ہوا، جو بہتر مصنوعاتی معیار اور جدت طرازی کو ظاہر کر رہا ہے۔ اس سیشن میں نمائش کنندگان کی تعداد عمداً کم رکھی گئی تھی، تاکہ تحقیق و ترقی میں وسیع پیمانے پر سرمایہ کاری کرنے والے بڑے ناموں اور ساکھ رکھنے والے برانڈز کو بڑھا کر ظاہر کیا جائے ۔
ڈیزائن کے معاملے میں کینٹن میلے “ساختہ چین” مصنوعات پیش کرنے والے مقام سے لے کر “تخلیق چین” مقام تک پہنچنے کا ارتقائی سفر جاری رہا۔ ڈیزائن سے متعلقہ اداروں کے لیے مخصوص کردہ علاقے کا حجم سال-بہ-سال میں 31 فیصد بڑھایا گیا، جس میں 10 ممالک اور خطوں کے کل 74 ڈیزائن اداروں نے شرکت کی۔
چائنا فارن ٹریڈ سینٹر کے ڈپٹی ڈائریکٹر لیو جیانجن نے کہا کہ “ہم جدت طرازی کے ذریعے تجارت کے فروغ کے خواہاں ہیں۔ جدید ترین ڈیزائن میں اداروں کی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرکے ہم یقینی بنا سکتے ہیں کہ نمائش میں پیش کردہ مصنوعات زیادہ بہتر مواد کی حامل ہوں۔ چینی اداروں کی ایک بڑھتی ہوئی تعداد جدید ڈیزائن اور اصلیت کے ساتھ مستحکم برآمدی حجم کو برقرار رکھ سکتی ہے اور غیر ملکی مارکیٹوں میں نفوذ اختیار کر سکتی ہے۔”
اس سال کینٹن میلہ (سی ایف) ایوارڈز بھی متعارف کروائے گئے، جن کا مقصد شرکت کرنے والے اداروں کو بہترین برآمدی مصنوعات کے ڈیزائن پر انعامات سے نوازنا تھا۔ 2013ء میں 345 اداروں کی جانب سے کل 547 مصنوعات جمع کروائی گئیں۔
کینٹن میلے کے ڈپٹی ڈائریکٹر وانگ رون شینگ نے کہا کہ “ڈیزائن مقابلوں کے انعقاد اور میلے کے لیے تخلیقی طور پر ڈیزائن کردہ مصنوعات کے انتخاب کے ذریعے ہم آزادانہ تحقیق و ترقی پر زور دے سکتے ہیں۔ اس طریقے سے بہتر معیار کی مصنوعات میلے میں پیش ہوں گی اور نمائش کنندگان کا معیار بہتر ہوگا۔”
یہ واضح ہے کہ کینٹن میلے میں شریک غیر ملکی خریدار نمائش کے لیے پیش کردہ مصنوعات کے اعلیٰ معیار کو پہلے ہی سراہ چکے ہیں۔ وہ دن لد گئے جب صرف قیمت ہی واحد پرکشش عنصر ہوا کرتی تھی۔
فرانس کے بڑے خوردہ ادارے اوچان کی نمائندگی کرنے والے پیری کاردیلی نے کہا کہ “ہم سازوسامان کے حصول کے لیے چین کا انتخاب صرف قیمت کی بنیاد پر نہیں کرتے۔ معیار، ڈیزائن، نقل و حمل، سہولیات اور کام کے حالات وہ تمام عناصر ہیں۔ آج چینی مصنوعات ڈیزائن تصورات اور سائنس و ٹیکنالوجی کے عناصر کو بہت تیزی سے پیش کررہی ہیں۔ کینٹن میلے میں میں نے وہ سب کچھ پایا جو میں چاہتا تھا۔”
مزید معلومات کےلیے ملاحظہ کیجیے: http://www.cantonfair.org.cn/en/index.asp