راس لافان، قطر، 2 دسمبر 2013ء/پی آرنیوزوائر–
30,000 سے زائد تعمیراتی کارکنوں نے راس لافان میں ایل ٹی آئی آزاد 100 ملین مزدوری ساعت کا ریکارڈ حاصل کیا
راس گیس کمپنی لمیٹڈ نے آج صبح راس لافان میں ایک تقریب کے دوران وقت ضیاع کرنے والے واقعے (ایل ٹی آئی) کے بغیر 100 ملین مزدوری ساعت کے غیر معمولی ریکارڈ کا جشن منایا۔ یہ شاندار کامیابی راس گیس کی حفاظت سے جاری وابستگی اور تاکیدی حفاظتی حکمت عملیوں، نظاموں اور عمل کے نتیجے میں حقیقت بنی۔

100 million work manhours Lost Time Incident (LTI) free celebration
(تصویر: http://photos.prnewswire.com/prnh/20131202/657828-a)
(تصویر: http://photos.prnewswire.com/prnh/20131202/657828-b)
(تصویر: http://photos.prnewswire.com/prnh/20131202/657828-c)
(تصویر: http://photos.prnewswire.com/prnh/20131202/657828-d)
تقریب میں عزت مآب محمد بن صالح السادہ، وزیر توانائی و صنعت اور چیئرمین و مینیجنگ ڈائریکٹر قطر پٹرولیم، حماد رشید المہندی، راس گیس چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او)، راس گیس بورڈ آف ڈائریکٹرز، بارزان ایگزیکٹو کمیٹی، صدر اورجنرل مینیجر ایگزون موبائل قطر انکارپوریٹڈ،راس گیس کی ایگزیکٹو قائدانہ ٹیم، بین الاقوامی شخصیات اور ساتھ ساتھ مختلف ٹھیکے داروں اور ذیلی ٹھیکے داروں کے نمائندگان نےبھی شرکت کی۔ اس میں کثیر القومی کانٹریکٹر سائٹ کے 10,000 کارکنوں نے بھی شرکت کی جنہوں نے اس شاندار کامیابی کو ممکن بنایا۔
تقریب کے دوران جناب المہندی اور جناب بسیسو، راس گیس چیف وینچر آفیسر کی جانب سے تقاریر کی گئیں اور ریکارڈ کامیابی کے بارے میں ایک مختصر فلم بھی دکھائی گئی۔ بعد ازاں مہمانوں نے بارزان تعمیراتی مقام کا دورہ کیا، جہاں عزت مآب ڈاکٹر السادہ نے اپنی تقریر میں کارکنوں کو مبارکباد پیش کی اور سراہا اور پروجیکٹ سائٹ کا دورہ کیا۔
عزت مآب ڈاکٹر السادہ نے اس کامیابی پر فخر کا اظہار کیا۔ “ریاست قطر اور قطر پٹرولیم کی جانب سے میں آج اس تاریخی موقع کا جشن منانے اور بغیر وقت ضایع کیے 100 ملین مزدوری ساعت کی تکمیل پر مبارکباد پیش کرنے کے آپ کے ساتھ ہوں۔” تقریب کے موقع پر کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا۔
“حفاظت کا یہ نمایاں سنگ میل غیر معمولی ٹیم ورک اور راس گیس کی جانب سے اپنے ٹھیکے داروں اور ذیلی ٹھیکے داروں پر بھرپور توجہ کے بغیر حاصل نہ کیا جا سکتا تھا؛ بلکہ سب سے بڑھ کر یہ آپ کی جانب سے بہتر حفاظتی عوامل کو اختیار کیے بغیر تو بالکل ممکن نہ تھا۔ آپ میں سے ہر فرد نے ایک واحد ٹیم کی حیثیت سے اس منزل کو پانے کے لیے سخت محنت کی؛ اور آپ اس جشن کے مستحق ہیں۔ میں دل کی گہرائیوں سے آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ آپ نے قطر کا سر فخر سے بلند کیا۔”

100 million work manhours Lost Time Incident (LTI) free celebration
عزت مآب ڈاکٹر السادہ نے زور دیا کہ جب معاملہ کارکنوں کی فلاح و بہبود اور حفاظت کا ہو تو ریاست قطر کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں اٹھا رکھتی۔ “ہمارے لیے جو بات سب سے اہم ہے وہ یہ ہے کہ دن کے اختتام پر سب بحفاظت اپنے گھروں کو جائیں۔”
فضیلت مآب وزیر محترم نے ستائش کی کہ مجموعی طور پر 45 ممالک سے تعلق رکھنے والے 30,000 کارکنوں نے اس تاریخی کامیابی میں اپنا حصہ ڈالا۔ انہوں نے یہ کہہ کر راس گیس کی کوششوں کو تسلیم کیا کہ “میں راس گیس کا بھی شکر گزار ہوں، جو نہ صرف ایک قابل بھروسہ توانائی فراہم کرنے والا ، بلکہ حفاظت اور ماحولیاتی کارکردگی میں بھی صنعت کا رہنما ادارہ ہے۔ “
100 ملین مزدوری ساعت ریکارڈ صنعت میں سب سے بہترین ہے اور اعلیٰ حفاظتی معیارات مرتب کرکے اور کام کے امتیاز کو یقینی بنا کر راس گیس کی کام کے لیے محفوظ مقام بنانے سے وابستگی کا عکاس بھی ہے۔ “راس گیس حفاظت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرتا؛ ایک عالمی معیار کے عالمی توانائی فراہم کنندہ کی حیثیت سے حفاظت ہمارے کاروبار کے ہر پہلو میں موجود رہتی ہے۔ میں اپنی متاثر کن کامیابی پر بہت فخر محسوس کرتا ہوں اور راس گیس وینچر گروپ، پروجیکٹ مینجمنٹ ٹیموں، ٹھیکے داروں، ذیلی ٹھیکے داروں اور سائٹ پر کام کرنے والے افراد سب کو اس شادار سنگ میل کا حصول ممکن بنانے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔” المہندی نے کہا۔
راس گیس کے تمام تعمیراتی منصوبوں کی نگرانی کے ساتھ وینچر گروپ تمام تعمیراتی مقامات پر حفاظت کے نفاذ اور فروغ سے وابستہ ہے۔ موجودہ وینچر سرگرمیوں کے دوران دو ملین سے زیادہ حفاظتی مشاہدات اور مداخلت کی گئیں، اور “ٹوٹل سیفٹی ٹاسک انسٹرکشن” جیسے پروگراموں نے خطرات کا اندازہ لگانے اور میدان عمل میں کام کے عمل کو بہتر بنانے کے لیے حفاظتی معیار کو بڑھانےمیں مدد فراہم کی۔

100 million work manhours Lost Time Incident (LTI) free celebration
“منصوبے کے تمام عناصر– جس میں 45 ممالک سے تعلق رکھنے والے 30,000 سے زیادہ کارکن، تین مربع کلومیٹر پر محیط پیچیدہ پروجیکٹ سائٹ اور ہفتہ وار 1.5 ملین سے زیادہ گھنٹوں کے تناسب سے کام ، شامل ہیں– پر غور کیا جائے تو ان تمام اجزاء کا بیک وقت انتظام سنبھالنا اس کامیابی کو واقعتاً یادگار بناتا ہے۔ جناب بسیسو نے کہا۔
راس گیس کی کامیابی کا مظاہرہ کرنے کے لیے کانٹریکٹ سائٹ کے کارکنوں کو ان کے آبائی ممالک سے بلائے گئے موسیقی بینڈز کی براہ راست محفل میں مدعو کیا گیا جس کے بعد ایک خاص بین الاقوامی ظہرانہ دیا گیا۔
ہدایت برائے مدیران
ذیل میں آپ کے استعمال کے لیے اقتباسات اور ردعمل ہیں جو تقریب میں موجود مختلف ممالک کے سفیروں نے دیے
عزت مآب سنجیو اروڑہ
بھارت کے سفیر برائے قطر
یہ بہت معلوماتی، پرلطف اور دلچسپ دورہ تھا؛ بہت متاثر کن۔ بھارت میں ہم مختلف شعبہ ہائے زندگی میں ترقی کے لیے کوششوں میں قطر کی بہت ستائش کرتے ہیں اور جو ہم نے آج دیکھا وہ اس کا زندہ مظہر تھا۔ یہ دیکھنا بہت ہی حوصلہ افزاء تھا کہ ماہرین اور کارکنوں کا تعلق بہت سے ممالک سے تھا۔ میں راس گیس کے ساتھیوں اور دنیا کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے ماہرین سے مل کر بہت خوش ہوا۔ ایسا لگتا تھا کہ بھارت سے تعلق رکھنے والوں کی تعداد بہت ہے۔
بھارت اور قطر کے درمیان دوستی ہر آزمائش میں پوری اتری ہے؛ اس کی جڑیں تاریخ میں ہیں اور ایک متحرک اور انتہائی مخلص برادری کی بڑے پیمانے پر موجودگی اس دوستی اور شراک تداری کا بین ثبوت اور مختلف شعبہ ہائے زندگی میں ہمارے تعاون کا عملی مظہر ہے۔ میرے خیال میں ہم دو ممالک کے درمیان ایسی شراکت داری فطری ہے اور باہمی مفادات کے لیے مفید ہے۔
جناب گنیش پرساد ڈھکل
ایلچی
سفارت خانہ نیپال برائے قطر
میں راس گیس کو ایل ٹی آئی سے آزاد 100 ملین مزدوری ساعتیں حاصل کرنے پر مبارکباد پیش کرنا چاہوں گا۔ اس موقع پر میں ادارے میں کام کرنے والے تمام افراد کا شکر گزار ہونا چاہوں گا۔ یہ ایک شاندار ادارہ ہے اور میں نے بڑے پیمانے پر تعمیراتی کام ہوتے دیکھ اہے۔ یہ گیس صنعت کے لیے انتظامات کے شعبے میں ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔

100 million work manhours Lost Time Incident (LTI) free celebration
راس گیس دراصل نیپال سے تعلق رکھنے والے کارکنوں کے لیےبہت اچھا موقع فراہم کر رہی ہے۔ ہم مستقبل میں اس معروف ادارے کے لیے مزید نیپالی کارکن بھیجنا چاہیں گے۔
عزت مآب سید مسعود محمود خوندکر
سفیر عوامی جمہوریہ بنگلہ دیش برائے قطر
سب سے پہلے میں ایل ٹی آئی سے آزاد 100 ملین مزدوری ساعتیں مکمل کرنے پر راس گیس کو مبارکباد پیش کرنا چاہوں گا۔ یہ بہترین جشن ہے۔ میں اس عظیم تعمیراتی منصوبے کو دیکھے کر واقعی حیران رہ گیااور یہ واقعی بہت جامع وپیچیدہ منصوبہ ہے اور آپ اس منصوبے اور تعمیراتی کام کو بہت حیران کن انداز میں سنبھال رہے ہیں۔ مجھے بہت خوشی ہورہی ہے۔
قطر میں بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے کارکنوں کی بڑی تعداد موجود ہے اور ان میں سے تقریباً 500 راس گیس میں کام کرتے ہیں۔ ہم قطر کی معیشت کے لیے خدمات انجام دینے کا موقع ملنے پر بہت فخر محسوس کرتے ہیں۔ ہم قطر کی اقتصادی سرگرمیوں میں شراکت دار ہیں۔ ہمیں اس پر بہت فخر ہے۔ ہمارے کارکن یہاں کام کرکے بہت خوش ہیں۔
محترمہ ندا النشیف
ریجنل ڈائریکٹر
انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن
میرے خیال میں ہم اس تقریب کا حصہ بننے پر بہت متاثر ہوئے ہیں۔ میں انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کی نمائندگی کررہی ہوں اور ہم دنیا بھر میں بین الاقوامی معیارات کو یقینی بنانے کے لیے کام کرتے ہیں جن میں کام پر حفاظت اور صحت بھی شامل ہیں۔ اس منصوبے کے محیط اور کارکنوں کے تنوع کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ یہ کسی عالمی ریکارڈ کو یقینی بنانے کے لیے یہاں جمع ہوئے ہوں۔ اس لیے آپ سب کو مبارک ہو اور ہمیں اس عمل کا حصہ بننے پر بہت خوشی ہے۔
راس گیس کے بارے میں
راس گیس کمپنی لمیٹڈ (راس گیس) ایک قطری جوائنٹ اسٹاک کمپنی ہے جو 2001ء میں قطر پٹرولیم اور ایگزون موبل راس گیس انکارپوریٹڈ نے تشکیل دی۔ راس گیس مایع قدرتی گیس (ایل این جی) منصوبوں آر ایل، آر ایل (II) اور آر ایل 3 (منصوبے کے مالکان) کی جانب سے ادارہ چلانے کی ذمہ داری رکھتا ہے۔ راس لافان انڈسٹریل سٹی، قطر میں قائم عملی تنصیبات کے ساتھ ارس گیس کی بنیادی سرگرمیاں قطر کے شمالی علاقوں سے ایل این جی نکالنا، اسے عمل سے گزارنا، مایع میں ڈھالنا، محفوظ کرنا اور برآمد کرنا ہیں۔ منصوبے کے مالکان کی جانب سے راس گیس ایشیا، یورپ اور امریکین کے ممالک کے لیے برآمدات کرتا ہے جس میں ایل این جی کی کل پیداواری گنجائش تقریباً 37 ملین ٹن سالانہ ہے۔
مقامی مارکیٹ کے لیے بذریعہ پائپ لائن گیس فروخت کے لیے راس گیس الخلیج گیس پروجیکٹس، اے کے جی-1 اور اے کے جی-2 بھی چلاتا ہے جو تقریباً 2.0 ارب معیاری مکعب فٹ (بی ایس سی ایف) روزانہ فراہم کر رہے ہیں۔ راس گیس اس وقت بارزان گیس منصوبے کی تعمیر کر رہا ہے جو 2015ء تک مکمل طور پر آپریشنل ہوگا اور ممکنہ طور پر قطری مارکیٹ کے لیے پیداواری گنجائش میں 1.4 بی ایس سی ایف روزانہ کا اضافہ کرے گا اور یوں پاور اسٹیشنوں اور ڈاؤن اسٹریم صنعتوں میں توانائی کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرے گا۔
راس گیس اس وقت راس لافان ہیلیئم پلانٹ چلاتا ہے جو 2003ء میں قائم کیا گیا تھا اور 2005ء میں مرکزی دھارے میں شامل ہوا۔ یہ کارخانہ شمالی علاقے میں ہیلیئم نکالتا، صاف کرتا اور مایع میں ڈھالتا ہے۔ دوسرا ہیلیئم پلانٹ جون 2013ء میں پیداواری مرحلے میں پہنچا اور مایع ہیلیئم کی کل سالانہ پیداوار کو 1.96 بی ایس سی ایف تک پہنچا دیا۔ http://www.rasgas.com